ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ ڈینگی کی روک تھام کے لیے ان ڈور، آؤٹ ڈور سرویلنس کا نظام موثر بنایا جائے گا
ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا ہے کہ ڈینگی کی روک تھام کے لیے ان ڈور، آؤٹ ڈور سرویلنس کا نظام موثر بنایا جائے گا، گزشتہ سال جن 66 یونین کونسلوں میں ڈینگی کے مریض سامنے آئے تھے وہاں جنوری اور فروری میں 3 بار سوئپنگ ایکٹیویٹی کی جائے گی،تھرڈ پارٹی آڈٹ کے لیے تینوں تحصیلوں میں 10 دس ٹیمیں بنائی جائیں، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی رسپانس کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر نعیم اختر جنجوعہ، ڈی ایچ او ڈاکٹر ایاز ناصر، ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت توسیع ڈاکٹر عرفان اللہ وڑائچ،ڈی ایم ایس ڈاکٹر کلیم دانش و دیگر افسران بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا کہ 2020 میں ضلع گجرات میں ڈینگی کے 2 مریض تھے لیکن 2021 میں یہ تعداد 123 تک پہنچ گئی تھی، یہ شرح نہایت خطرناک ہے اور بروقت مثبت اور موثر اقدامات کی متقاضی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ان ڈور اور آؤٹ ڈور ٹیموں کی کارکردگی بہتر بنانے کیلئے ڈینگی سرویلنس سٹاف کو ریفرشر کورس کرایا جائے گا جبکہ محکمہ زراعت، لائیو سٹاک اور لوکل گورنمنٹ تمام سرگرمیوں کی تھرڈ پارٹی مانیٹرنگ کریں گے ڈپٹی کمشنر خود بھی سپاٹ چیکنگ کریں گے اور اگر کہیں ٹیم نہ پہنچے تو مالکان اور ٹیم کے خلاف فوجداری کاروائی ہوگی۔ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خرم شہزاد نے کہا کہ اس وقت ضلع میں ڈی ایچ کیو، ٹی ایچ کیو اور آر ایچ سیز میں ڈینگی مریضوں کے لیے 66 بیڈز مختص ہیں، یہ وارڈ سارا سال فعال رکھی جائیں گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ سرکاری دفاتر، سکولوں کی سرویلنس یقینی بنائی جائے، لائن ڈیپارٹمنٹ بھی انسداد ڈینگی کے لئے اپنی زمہ داریاں ادا کریں۔ ڈپٹی کمشنر نے شہریوں سے بھی کہا کہ وہ شعور کا مظاہرہ کریں اپنے گھروں میں کسی جگہ پانی کھڑا نہ ہونے دیا جائے۔َََََ